لبنان اور فلسطین کے ایکشن گروپس نے آج منگل کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس اور اس کے نتائج مسترد کر دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بیروت میں فلسطین اور لبنان کے ایکشن گروپوں کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں خبردار کیا گیا ہے کہ منامہ کانفرنس میں جمع ہونے والے لوگوں کا فلسطینی قوم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، صدی کی ڈیل کے نام سے مشہور امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے اور بحرین اقتصادی کانفرنس امریکا اور صہیونیوں کے خطرناک منصوبوں میں شامل ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ منامہ کانفرنس میں شریک حکام ممالک اور فریقین فلسطینی قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے۔بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ صدی کی ڈیل کی سازش کے خلاف فلسطینیوں کی مدد کی جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ منامہ کانفرنس فلسطینی قوم، فلسطینی تنظیموں اور سرکاری اداروں کے خلاف گھنائونی سازش ہے۔خیال رہے کہ منامہ میں آج منگل کو دو روزہ اقتصادی کانفرنس شروع ہورہی ہے۔ اس کانفرنس میں فلسطینیوں کے لیے بعض اقتصادی پیکجز کی منظوری کی تجویز پیش کی جائے گی۔ فلسطین میں سرمایہ کاری کی آڑ میں امریکا خطے کے ممالک سے 50 ارب ڈالر کی خطیر رقم جمع کرانے کا مطالبہ کرے گا۔