مرکزاطلاعت فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کی شام عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے الخلیل شہر میں چھاپہ مار کارروائی کےدوران 33 سالہ سابق اسیر طارق انو ادعیس کو حراست میں لے لیا۔ ادعیس ساڑھے آٹھ سال تک اسرائیل کی جیل میں بھی قید رہا ہے۔
عباس ملیشیا نے الخلیل شہر کے ایک طالب علم علاء حمیدات کو خود کو حکام کے حوالے کرنے کا بھی نوٹس جاری کیا۔ حمیدات کا تعلق حماس کے طلبہ ونگ اسلامک بلاک سے بتایا جاتا ہے۔ اس کی طلبی بھی سیاسی بنیادوں پر بتائی جارہی ہے۔
ادھر عباس ملیشیا نے جنین شہر میں تلاشی کے دوران 31 سالہ سابق اسیر محمد عبدالرئوف حمدان کو عرابہ کے مقام سے حراست میں لیا۔ حمدان بھی کئی سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکا ہے۔
عباس ملیشیا کے ہاتھوں گرفتارہونے والے طالب علم ہارون رشید ابو الھیجا مسلسل 114 دن گذرنے کے باوجود جیل میں پابند سلاسل ہے۔ عدالت نے ابو الھیجا کی رہائی کا حکم دے رکھا ہے مگر عباس ملیشیا کے اہلکار عدالتی فیصلے کے برعکس اسے مسلسل حراست میں رکھے ہوئے ہیں۔