فلسطین اتھارٹی کے اقوام متحدہ میں مندوب ریاض منصور نے عالمی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد 904 پر عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں غیرقانونی طورپر آباد کیے گئے یہودیوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے قبل ایک دوسری تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاض منصور نے کہا کہ یہودی انتہا پسندوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کے مسلسل بڑھتے واقعات کے بعد عالمی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ فلطسینی شہریوں کو تحفظ دلانے کے لیے یہودی آباد کاروں کو غیر مسلح کرانے کے لیے مداخلت کرے۔فلسطینی سفیر کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اپنی قرارداد نمبر 904 میں فلسطین میں یہودی آباد کاروں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کر چکی ہے۔
یاد رہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے یہ قرارداد سنہ 1994 ء میں مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی جامع مسجد ابراہیمی میں ایک یہودی شرپسند کے نمازیوں پر حملے، 29 نمازیوں کو شہید اور 150 کو زخمی کیے جانے کے واقعے کے بعد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینیوں کو تحفظ دلانے کے لیے یہودی آباد کاروں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔