یورپی یونین کے ملک سویڈن کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے یہودی فوجیوں پر چاقو سے کیے جانے والے حملوں کو دہشت گردی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ سویڈش وزیراعظم مسٹر اسٹیفن لوووین نے اسٹاک ہوم میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کی وزارت خارجہ کا وہ موقف درست ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کا ماورائے عدالت قتل عام کررہا ہے۔ سویڈش وزیراعظم نے کہا کہ وہ وزیرخارجہ کے اس موقف کی تائید کرتے ہیں فلسطینیوں کے چاقو سے حملے دہشت گردی کی تعریف پرپورا نہیں اترتے ہیں تاہم یہ حقیقت ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو ماورائے آئین قتل کررہی ہے۔رپورٹ کے مطابق سویڈن کے وزیراعظم کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اخبار لکھتا ہے جب کہ جب سے سویڈن نے یک طرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے اس کے بعد اسٹاک ہوم کے اعلیٰ حکومتی عہدیدار غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے آ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل سویڈن کی خاتون وزیرخارجہ نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کو دہشت گردی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب فلسطینیوں کے قتل عام کو آئین اور قانون کی صریح منافی قرار دیتے ہوئے تل ابیب سے فلسطینی شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔