فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی شرپسندوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینی شہریوں کی طبی امداد کے لیے غزہ کی پٹی کے ڈاکٹروں کا ایک وفد جلد غرب اردن آئے گا۔
رپورٹ کے مطابق غزہ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے روزانہ کی بنیاد پر زخمی ہونے والے شہریوں کی طبی امداد اور ان کے علاج کے لیے معالجین کی اشد ضرورت ہے۔ غزہ کی پٹی کے ڈاکٹروں کا وفد اس ضرورت کے پیش نظر جلد ہی غرب اردن روانہ کیا جائے گا۔ وفد کو مغربی کنارے روانہ کرنے کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ فی الحال انہوں نے غزہ کی پٹی سے آٹھ ڈاکٹروں کا ایک وفد تیار کیا ہے جو فلسطینی شہریوں کی طبی امداد اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرنے میں ان کی مدد کرے گا۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر سے فلسطین کے علاقوں غرب اردن اور بیت المقدس میں جاری پرتشدد واقعات اور اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں 50 فلسطینی شہید اور 2000 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 2500 زخمیوں کو فوری طبی امداد مہیا کی گئی ہے جب کہ 1100 فلسطینی زخمی ابھی تک اسپتالوں میں ہیں۔