اسرائیل کے عبرانی اخبار”ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی سینٹر کمانڈ کے عہدیداروں اور فلسطینی سیکیورٹی حکام نے منگل کی شام ملاقات کی جس میں غرب اردن میں جاری کشیدگی پر قابو پانے کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران اسرائیلی فوجی عہدیداروں نے مغربی کنارے میں پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حالات پرقابو نہ پایا گیا تو تشدد کی لہر قابو سے باہر ہوسکتی ہے۔
اسرائیل کی ایک عبرانی ویب سائیٹ”وللا” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان "کورآرڈی نیشن” کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی باہمی تعاون کے اصول کے تحت فلسطینی پولیس نے غلطی سے غرب اردن میں داخل ہونے والے آٹھ یہودی آباد کاروں کو بہ حفاظت اسرائیلی فوج کے حوالے کردیا۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس نے بھی اپنے ماتحت سیکیورٹی اداروں کو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو پرتشدد مظاہروں سے روکنے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے چند ہفتوں سے غرب اردن اور بیت المقدس میں کئی پرتشدد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ تشدد کے واقعات کے دوران اسرائیلی فوج اورعباس ملیشیا نے بھی کریک ڈائون کر کے درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔