(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) آج جمعرات کی صبح عالمی قافلہ استقامت کی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ بیڑے میں شامل کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے اس پر فوری حملے کا امکان ہے۔ یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز یونان کے ساحلوں کے قریب بیڑے کو کئی ڈرون طیاروں نے نشانہ بنایا تھا۔
انتظامیہ نے بتایا کہ بڑی کشتیوں پر ڈرون طیارے مسلسل پرواز کرتے رہے اور منتظمین نے بیڑے میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔
چند روز قبل قابض اسرائیل نے آزادی کے بیڑے کو دھمکی دی تھی کہ اسے نام نہاد "جنگی زون” میں داخل ہونے سے روکا جائے گا اور وہ غزہ پر مسلط محاصرہ توڑنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دے گا۔
فلوٹیلا پر سوار کارکنوں نے بدھ کی صبح تصدیق کی کہ انہیں ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اس کارروائی کو قابض اسرائیل کی بربریت قرار دیا ۔
فلوٹیلا نے ایک بیان میں کہا کہ کئی سفاکانہ صہیونی ڈرون طیاروں نے نامعلوم اشیاء گرائیں جس کے نتیجے میں مواصلاتی نظام متاثر ہوا اور کئی کشتیوں میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اس حملے میں کم از کم دس کشتیوں کو نقصان پہنچا۔
سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے انسٹاگرام پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قابض اسرائیل لوگوں کو خوفزدہ کر کے فلسطین کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانا چاہتا ہے۔
اس وقت تقریباً پچاس کشتیاں آزادی کے بیڑے کا حصہ ہیں جو غزہ کے لیے انسانی امداد خاص طور پر طبی سامان لے کر جا رہی ہیں۔