رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں غاصب اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں تین فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع بیت عینون علاقے میں غاصب اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک سترہ سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔ صیہونی فوجیوں نے الخلیل میں ہی دو دیگر فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کردیا۔ دریں اثنا بیت المقدس کے شمال میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایک صیہونی فوجی زخمی ہوگیا ہے۔ یہ بم دھماکا العیسویہ کالونی پر حملے کے دوران ہوا۔
ادھر فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے تین فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کے بعد اعلان کیا ہے کہ دشمنوں کی سازشیں انتفاضہ قدس کو نہیں روک سکتیں۔
غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں یکم اکتوبر سے فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور اسرائیلی اقدامات میں شدت، انتفاضہ قدس کے قیام کا باعث بنی ہے۔ صیہونی فوجیوں نے یکم اکتوبر سے اب تک ترسٹھ فلسطینیوں کو گولی مار کرشہید کیا ہے جبکہ اس عرصے میں دو ہزار ایک سو بیس فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ پٹی پر حملہ کرکے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے پیر کی رات غزہ پٹی پر پھر حملہ کیا اور اس طرح صیہونی حکومت نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ پٹی کے وسط میں المغازی پناہ گزیں کیمپ کے نزدیک مواصلاتی ٹاور کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں مواصلاتی ٹاور کو شدید نقصان پہنچا ہے البتہ اس حملے کے نتیجے میں ہونے والے امکانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجی مختلف بہانوں سے غزہ کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دو ہزار چودہ میں مصر کی ثالثی سے فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا جس کے مطابق اسرائیل کو غزہ پر کسی بھی طرح کا حملہ نہیں کرنا ہے لیکن صیہونی حکومت کی فوج آئے دن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتی رہتی ہے۔