(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو تسلیم کرانے کا جو ٹھیکہ لیا تھا اس کے نتیجے میں کچھ مسلم ممالک نے ایمان فروشی کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تاہم امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دور صدارت ختم ہو گیا وگرنہ مزید دس مسلم ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہو چکے ہیں جبکہ خود اسرائیل نے فلسطین کے دارالحکومت بیت المقدس میں بھی اپنا دارالحکومت بنا لیااور فلسطین کی آدھی سے زیادہ زمین اور علاقوں پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز صہیونی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بیت المقدس کے مشرقی کنارے پر 1257نئے گھروں کا ٹینڈر پاس کیاگیا ہے اور یہ گھر وہ اپنی یہودی آبادی کے لیے بنانے جا رہا ہے ۔
عالمی رائے عامہ کے مطابق صہیونی حکام کےاس اقدام کے بعد اس کا قبضہ مزید وسیع ہو جائے گا جس کے بعد سے غاصب صہیونیوں کے اس اقدام کی بین الاقوامی سطح پر شدید نفی کی جا رہی ہے اوردنیا بھر میں یہ آواز بلند ہو رہی ہے کہ اسرائیل کو فلسطین کے ناجائز قبضہ سے روکا جائےتاہم عالمی برادری معصوم فلسطینیوں کو انصاف دلانے میں تاحال ناکام ہے۔
ان حالات میں صہیونی عالمی سازش سے روز بروز پردہ اٹھ رہا ہے مگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ او آئی سی بھی خاموش تماشائی بنی کھڑی ہے جبکہ دنیا کے کئی غیور مسلم اور غیر مسلم ممالک نے بھی معصوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کررکھی ہے مگر عملی طور پر کوئی بھی کچھ کرنے سے قاصر ہے۔