اسرائیلی حکومت نے حالیہ ایام میں یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملہ کرنے میں ملوث قرار دیے گئے چار فلسطینی شہریوں کے مکانات مسمار کرنے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے چار فلسطینیوں طارق دویک، اسحاق بدران، محدم سعید اور ثائر ابو غزالہ کے مکانات مسمار کرنے کےنوٹس اسرائیلی فوج نے وصول کرلیے ہیں۔ مذکورہ چاروں فلسطینی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوچکے ہیں تاہم قابض فوج ان کے اہل خانہ کو یہ سزا دینے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے کہ یہودیوں پر حملوں میں ملوث فلسطینیوں کے مکانات مسمار کردیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق چاروں فلسطینی خاندانوں سے کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے جن میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ مکانات مسماری کے نوٹسز کے خلاف 48 گھنٹوں میں اپیل کرسکتے ہیں۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص ریڈ کراس نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کے مکانات مسماری کے نوٹسز کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنا بے قصور لوگوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔