(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بدھ کے روز صنعاء یونیورسٹی کے ہزاروں طلباء، اساتذہ اور ملازمین نے غزہ کی مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے میں قابض اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی اور فلسطینیوں کے خلاف قحط کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔
یہ ریلی ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں نکالی گئی اور یہ تعلیمی سال 2025/2026 کے پہلے سمسٹر کا آخری احتجاجی مظاہرہ تھا۔ اس سے قبل بھی اس یونیورسٹی میں غزہ کی حمایت میں متعدد مظاہرے منعقد ہو چکے ہیں۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض اسرائیل کی طرف سے چوبیس لاکھ فلسطینیوں پر مسلط کردہ اجتماعی نسل کشی اور قحط کے جرائم کی مذمت کے نعرے درج تھے۔ شرکاء نے بلند آواز میں نعرے بھی لگائے جن میں یہ صدا گونج رہی تھی کہ علم کے طلباء یہاں جمع ہیں اور حق کی حمایت کے لیے متحد ہیں۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور اس نے ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ میں کھلی نسل کشی شروع کر رکھی ہے۔ اب تک پینسٹھ ہزار چار سو انیس فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سڑسٹھ ہزار ایک سو ساٹھ زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسی طرح مسلط کردہ قحط کے باعث چار سو بیالیس فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک سو سینتالیس معصوم بچے شامل ہیں۔