رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں دفاع اراضی کمیٹی کے رکن فخری ابو دیاب نے بتایا کہ حالیہ ایام میں صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے مکانات مسماری کا عمل بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد فلسطینیوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنا اور دشمن کے خلاف جاری تحریک انتفاضہ کو ٹھنڈا کرنا ہے۔
فخری ابو دیاب کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اس وقت صہیونی ریاست کے دوہرے مظالم کا سامنا ہے۔ فلسطینیوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مکانات مسمار کرکے ان کے اہل خانہ کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔ یہ انتقامی کارروائیاں اس لیے جاری ہیں کیونکہ صہیونی دشمن فلسطینیوں کی تحریک کو کچلنا چاہتا ہے اور اس مذموم مقصد کے لیے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ابو دیاب کا کہنا تھا کہ حال ہی میں بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ نے سلوان اور بستان کالونیوں میں فلسطینیوں کے متعدد مکانات مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔ اس کےعلاوہ بیت المقدس کی ایک اہم تاریخی جامع مسجد القیقاع کو شہید کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔