سیکڑوں غاصب یہودیوں نے صہیونی فوجیوں کی بڑی تعداد کی حفاظت میں مغربی کنارے کے شہر نابلس میں واقع جلیل القدر پیغمر حضرت یوسف علیہ السلام کی قبر مبارک پر دھاوا بول کر تلمودی عبادات کی ادائیگی گی،
اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی نے بھی ان متشدد یہودیوں کے ساتھ شرمناک تعاون کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج اہلکاروں کی بڑی تعداد علی الصبح فجر کے وقت جلیل القدر پیغمبر کے مزار پر پہنچی اور اطراف کی تمام فلسطینی آبادیوں کا گھیراؤ کر لیا، مزار مبارک پر حملہ کرنے والے مذہبی یہودیوں کی حفاظت کے لیے جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی تھیں۔
بسوں پر سوار سیکڑوں صہیونی مزار مبارک میں داخل ہوئے اور توراتی عبادات کی ادائیگی کی ان کا یہ عمل کئی گھنٹے جاری رہا۔
ادھر غاصب یہودیوں کی جانب سے عام فلسطینی شہریوں اور انکی املاک پر حملوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے گاؤں اللبن میں انتہاء پسندوں نے ایک فلسطینی کی کار نذر آتش کر دی۔ حملہآوروں نے علاقے کی متعدد فلسطینی املاک پر حملے کیے، اس دوران علاقے کی دیواروں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات بھی لکھے گئے۔
شمالی مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کےامور کے شعبے کے سربراہ غسان ڈگلس نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے ایک فلسطینی کی کار کو آگ لگا دی جس کے بعد کار مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئی ہے۔
ڈگلس نے یہودی آباد کاروں کے ایک حملے سے بھی آگاہ کیاج س میں انتہاء پسندوں نے مادما گاؤں میں فلسطینیوں کے درجنوں زیتون کے درخت اکھاڑ پھینکیے۔ اسی طرح بورین گاؤں میں بھی متعدد زیتون کے درختوں کو اکھاڑ پھینکا گیا
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین