رپورٹ کے مطابق سویڈن کی خاتون وزیرخارجہ مارگوٹ وولسٹرم نے گذشتہ روز پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کا مرتکب ہورہا ہے جس کے نتیجے میں ماورائے عدالت فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ اس لیے ان کا ملک تل ابیب سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال بند کرے۔
سویڈش وزیرخارجہ نے فلسطینیوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر چاقو کے حملوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ فلسطینیوں کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کو اپنے دفاع کاحق حاصل ہے مگر اس بات کا کوئی جواز نہیں کہ فوج اور پولیس کے ذریعے کسی بھی فلسطینی کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے گولیاں مار کرشہید کردیا جائے۔ فلسطینیوں میں غم وغصہ کی فضاء میں اضافے کا ایک سبب اسرائیل کا طاقت کا بھی استعمال ہے۔ اسرائیل اس سے باز آجائے۔
دوسری جانب اسٹاک ہوم میں متعین اسرائیلی سفیر یتزحاق باکمان نے سوڈیش وزیرخارجہ کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری فوج کو اخلاقیات کا درس دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ فوج جو کچھ کررہی ہے وہ عالمی انسانی حقوق کے دائروں کے اندر ہے۔ صہیونی سفیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی منظم دہشت گردی کا سامنا ہے۔ ہم اسی طرح سلامتی کے خطرات کا سامنا کررہے ہیں جیسے اب مغرب کو لاحق ہیں۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر کےبعد سے اب تک اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 110 فلسطینی شہید، 12000 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینیوں کے مزاحمتی حملوں میں 20 صہیونی ہلاک اور 300 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔