(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کی فٹبال ٹیم کا اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطین سے فٹبال میچ کھیلنے کیلئے پہلی مرتبہ فلسطین جانے کا فیصلہ۔
سعودی وزارت اسپورٹس کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ سعودی فٹبال ٹیم 15 اکتوبر کو مقبوضہ فلسطینی شہر ” رام اللہ” میں ورلڈ کپ 2022 کے کوالیفائنگ میچ میں فلسطینی ٹیم کے مد مقابل ہوگی۔
سعودی جنرل اسپورٹس اتھارٹی کے سربراہ "شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی” کے مطابق یہ فیصلہ فلسطینی فٹبال فیڈریشن کی درخواست پر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فلسطینی فٹبالرز دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کی طرح اپنے ملک کے عوام کے سامنے کھیلنے سے محروم نہ رہ جائیں۔
سعودی عرب کی جانب سے اس اعلان کو پالیسی کی تبدیلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے کیونکہ اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان میچز کسی تیسرے ملک میں کھیلے جاتے تھے کیونکہ فلسطین میں کھیلنے کیلئے اسرائیلی حکومت کی اجازت درکار ہوتی ہے اور سعودی عرب چونکہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اس لیے اس سے اجازت لینا بھی مناسب نہیں سمجھتا۔چار سال قبل بھی اسی طرح کا ایک میچ سعودی عرب نے اردن میں کھیلاتھا کیونکہ سعودی ٹیم پر دباؤ تھا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں نہ جائے۔
حالیہ برسوں میں عراق، اردن، متحدہ عرب امارات اور بحرین بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطین کیخلاف میچ کھیل چکے ہیں۔واضح رہے کہ 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں اسرائیل نے فلسطین کے مغربی کنارے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے فلسطین جانے والے کسی بھی شخص کو اسرائیل کی اجازت درکار ہوتی ہے۔
دنیا کے اکثر مسلم ممالک کی طرح سعودی عرب بھی اسرائیل کے قیام کو ناجائز قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے جس کے باعث دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات موجود نہیں ہیں۔