• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
اتوار 11 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

سعودی عرب۔ اسرائیل تعلقات استحکام کی جانب گامزن

اتوار 14-12-2014
in عالمی خبریں
0
plf saudiisraeli
0
SHARES
0
VIEWS

سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کے قیام کی ہمیشہ نفی کی جاتی رہی ہے مگر دوسری جانب اسرائیلی حلقوں میں یہ بحث اب زیادہ شدت اختیار کررہی ہے کہ ریاض تل ابیب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے ابلاغی اور سیاسی حلقوں میں یہ بحث ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب سعودی عرب خطے میں ’’سیاسی اسلام‘‘ کے فلسفے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ صہیونی مبصرین کا کہنا ہے کہ پس چلمن سعودی عرب اور اسرائیلی حکام کے درمیان رابطے بھی جاری ہیں لیکن انہیں منظرعام پر’بوجوہ’ نہیں لایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق حال ہی میں اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی’’موساد‘‘ کے چیف تامر بارود نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور سعودی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ سے ملاقات کی تھی۔

ذرائع کے مطابق ریاض حکومت کی طرف سے اسرائیل کو بھاری مقدار میں تیل فروخت کرنے پربھی غور شروع کیا ہے۔ ایران اور اسرائیل کے ایجنٹ پہلے بالواسطہ طورپر سعودی عرب کا قدرتی تیل تل ابیب تک پہنچا رہے ہیں لیکن اب اسے براہ راست سعودی عرب سے اسرائیل کو فراہم کیا جائے گا۔

حال ہی میں سعودی وزیربرائے پٹرولیم علی النعیمی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک دنیا کے کسی بھی ملک کوتیل فروخت کرنے کے لیے تیار ہے۔ چونکہ بہت سے عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں اس لیے سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کو تیل کی فروخت میں کوئی امرمانع نہیں ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ روابط کئی سال پرانے ہیں جو میز کے نیچے جاری رہے ہیں تاہم اب وہ منظرعام پرآنے لگے ہیں۔

حال ہی میں اسرائیل کے ایک دفاعی تجزیہ نگار اور ‘‘بیگن، السادات اسٹریٹیجک اسٹڈی سینٹر‘‘ کے محقق پروفیسر یھوشوع تتیالبائوم نے اپنے ایک تجزیاتی مضمون میں لکھا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پرحملے کی صورت میں سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگراسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پرفضائی حملہ کیا تو اس امرکا قوی امکان موجود ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کو سعودی عرب ایندھ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی فضاء استعمال کرنے کی بھی کھلی اجازت فراہم کرے گا۔

اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ یہ بات خارج از امکان نہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل ایران کے میزائل سسٹم کے دفاع کے لیے کوئی مشترکہ دفاعی منصوبہ لانچ کریں گے۔ دونوں ملک ایران کے میزائل سسٹم سے بچائو کے لیے اپنی سرحدوں پر مشترکہ اسکیم کے تحت میزائل شکن بیٹریاں نصب کرسکتے ہیں۔

 

بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.