(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے ایک سینیر حکومتی عہدیدار اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر کے سابق ذمہ دار دھوکہ دہی اور حکومتی عہدے سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کے الزام میں عدالتی تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاھو کے مقرب خاص پر دو الگ الگ مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔ ایک مقدمہ میں انہیں دھوکہ دہی کا مرتکب قراردیا گیا ہے جب کہ دوسرے میں بد عہدی کا ارتکاب کرتے ہوئے اپنی ذاتی ملکیتی ایک کاروباری کمپنی کے لیے حکومتی ٹھیکے حاصل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس واقعے کا احوال بیان کیا ہے تاہم بہ وجوہ ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ صرف اتنا بتایا ہے گیا ہے کہ موصوف وزیراعظم نیتن یاھو کےدفتر کے سابق عہدیدار ہیں۔ وہ جب تک اپنے عہدے پر فائز رہے ہیں اپنی ذاتی ایک تجارتی کمپنی کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے حکومتی عہدےکا ناجائز فائدہ اُٹھایا ہے۔
پولیس نے عدالت کے حکم پرسابق صہیونی حکومتی عہدیدار کو پانچ دن کے لیے گھرپر نظر بند کردیا ہے۔ تحقیقات کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں تب تک ملزم کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔