کراچی(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) فلسطین وکشمیر سمیت یمن ، لبنان اور افغانستان و عراق جیسے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جدوجہد ضروری ہے ان خیالات کا اظہار تیرہ ممالک کے اراکین پارلیمنٹ بشمول پاکستان سے سینیٹر مشاہد حسین، روس سے سرگئی بابورین، ایران سے امیر حسین عبداللہیان، جنوبی افریقا سے نکوسی مینڈیلا، فلسطین سے ھدی نعیم ،ترکی سے حسن توران، ملائیشیا سے سیدابراھیم، عراق سے حامد عباس موسوی، افغانستان سے سینیٹر مولوی عبداللہ قرلق، لبنان سے سیف ابراہیم موسوی، شام سے ڈاکٹر نضال عمار، بحرین سے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر جلال فیروز اور یمن سے وزیر تعلیم یحیٰ بدرالدین الحوثی نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منگل اور بدھ کی درمیانی شب منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس ’’عالمی صہیونزم کے مقابلہ میں عالمی مزاحمت کی تشکیل‘‘ سے ویڈیو لنک کے ذریعہ سے خطاب میں کیا۔
کانفرنس کی میزبانی فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹی جنرل صابر ابو مریم نے کی، مقررین نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کی عالمی آن لائن کانفرنس کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل کا حل ناگزیر ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان مظلوم انسانیت کے ساتھ کھڑا ہے اورسر فہرست مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی حمایت ہے۔ روس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور صدارتی امید وار سرگئی بابورین نے کہا کہ اسرائیل نسل پرستی کا گڑھ اور خون چوسنے والی جونک ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ فلسطین پراسرائیل کا ناجائز قیام سے لے کر فلسطینیوں کی آزادی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ عالمی صہیونزم اور صہیونی تحریک ہے۔
ایران کے اسپیکر پارلیمنٹ کے مشیر امیر حسین عبد اللہیان نے کہا کہ ایران فلسطین و کشمیر سمیت تمام مظلوموں کا حامی ہے ،عرب امارات اور اسرائیل تعلقات کا معاہدہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی امریکی سازش ہے ۔ شہدائے فلسطین وکشمیر اور شہید القدس جنرل قاسم سلیمانی کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔
ترکی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ فلسطین وکشمیر سمیت یمن اور عراق و شام جیسے مسائل پر اقوام متحدہ کی خاموشی ایک مجرمہ فعل ہے اور اقوام متحدہ اپنا کردار ادا نہیں کر رہی لہذا یہ ایک بے وقعت ادارہ ہے۔
فلسطین سے حما س کی رکن پارلیمنٹ ھدیٰ نعیم کاکہنا تھا کہ فلسطینی اپنے حق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور کسی بھی عرب ملک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنا فلسطینیوں کی خواہشات اور امنگوں کی عکاسی نہیں کرتااور نہ ہی فلسطینی عوام کی جدوجہد کو روک سکتا ہے۔
یمن سے انصار اللہ کے رکن پارلیمنٹ اور وزیر تعلیم یحیٰ بدر الدین حوثی نے کہا کہ فلسطین وکشمیر میں جاری ظلم اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔
ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ سید ابراہیم نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حل کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
لبنان سے حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ ابراہیم موسوی کاکہنا تھا کہ فلسطین وکشمیر میں ظلم و ستم کو روکنے کے لئے تمام ممالک کے اراکین پارلیمنٹ بھرپور کردا ادا کریں۔ حزب اللہ فلسطین وکشمیر سمیت دیگر مظلوم اقوام کو تنہانہیں چھوڑے گی۔
عراقی حشد الشعبی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ حامد عباس موسوی کاکہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور مسلمان اقوام کوعرب اور اسرائیل تعلقات اور قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی تسلط کے لئے امریکی سرپرستی میں نئی صہیونی لہرکا سامنا ہے۔
بحرین کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر جلال فیروز نے کہا کہ بحرینی عوام اور اراکین پارلیمنٹ حکمرانوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف ہیں۔
افغانستان سے سینیٹر مولوی عبد اللہ قرلق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر سمیت عراق اور یمن جیسے مسائل کو حل کرنے کے لئے امت مسلمہ کو متحد ہونا پڑے گا، افغانستان مظلوم اقوام کی حمایت کرتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے انقلابی رہنما نیلسن مینڈیلا کے پوتے اوررکن پارلیمنٹ نکوسی مینڈیلاکاکہنا تھا فلسطین فاؤونڈیشن پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں کہ فلسطین، کشمیر، لبنان، یمن اور عراق سمیت جنوبی افریقا کے مسائل پر اہم کانفرنس کا انعقاد کیا ہے ۔
کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ طور پر پیش کی جانے والی قرار داد میں دنیا بھر سے اراکین پارلیمنٹ کا فورم تشکیل دینے اور عالمی صہیونی سازشوں کو ناکام بنانے اور مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ جد وجہد جاری رکھنے کا عزم اور اتفاق کیا گیا ۔