(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حسین امیرعبداللہیان نے بیروت میں فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے حالیہ اجلاس کو فلسطین کے مستقبل اور مقبوضہ فلسطینی علاقے کو دہشتگرد ، نسل پرست اور مجرم صہیونیوں کے قبضے سے آزادی کے لئے فیصلہ کن اقدام قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ اوربین الاقوامی کانفرنس کے سکریٹری جنرل حسین امیرعبداللہیان کی جانب سے بیروت میں ہونے والی فلسطینی انتفاضہ کی حمایت میں فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے حالیہ اجلاس کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہےکہ فلسطینی عوام کی بیداری اور مزاحمت صدی کے معاہدے اور کچھ عرب حکمرانوں اور صیہونیوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی سازش کی ناکامی کی اصلی وجہ ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کی جدوجہد کے حوالے سےاس امید کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی گروپوں کے اتحاد اور مزاحمتی عمل پر توجہ دینے کے ساتھ ہم صہیونیوں کے خلاف معاہدوں کی منسوخی اور ایک نئے مقبول انتفاضہ کا آغاز دیکھیں گے۔
امیر عبداللہیان نےمزید کہا کہ آج یہ بات تمام فلسطینیوں کے لئے ثابت ہوگئی ہے کہ مزاحمت اور طاقت وہ واحد زبانیں ہیں جو القدس پر قابض صہیونیوں کو بخوبی سمجھ آتی ہیں تاہم انہوں نےصہیونیوں کے خلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت اور جدوجہد کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی 40 سالہ حمایت کو امریکہ اور صیہونیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی فریضہ قرار دیتے ہوئے فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کی پہلی ترجیح کہا ہے ۔