بیروت(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) لبنان کی پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی سیاسی شعبے کے سینیر رکن اور بیروت میں مقیم اہم رہنما پر حملے میں ملوث ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لبنان کی ملٹری پولیس کے مطابق ملٹری انٹیلی جنس نے 21 جنوری 2019ء کو صیدا شہر میں الشر حبیل کے علاقے میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران حسین احمد بتو نامی شخص کو حراست میں لیا۔ اس نے 14 جنوری 2018ء کو بیروت میں حماس رہنما محمد عمر حمدان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا تاہم وہ اس حملے میں معمولی زخمی ہوگئے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ ملزم نے اسرائیلی خفیہ ادارے ’’موساد‘‘ کے ساتھ تعلق اور اسرائیل کی جانب سے رقم کے بدلے بیرون ملک حماس رہنماؤں کو حملوں کا نشانہ بنانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ملزم سے مزید پوچھ تاچھ جاری ہیں۔
ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ 2017ء میں حماس رہنما حمدان پر ان کی رہائش گاہ پر حملے کی کوشش کر چکا تھا مگر ناکام رہا تھا۔ اس نے دوسری بار صیدا میں حملہ کر کے حماس رہنما کی جان لینے کی کوشش کی۔ ملزم نے حمدان کی گاڑی میں بم نصب کیا تھا جس کے پھٹنے سے وہ معمولی زخمی ہوئے تھے۔