مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سائوتھ افریقا یونیورسٹی میں طلباء امور کے مندوب مدودزی مابوزا نے بئریٹوریا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہم ایک نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ جنوبی افریقا کی پانچ جامعات نے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ یہ بائیکاٹ نہ صرف تعلیمی شعبے میں ہوگا بلکہ ثقافتی شعبے میں بھی کیا جائے گا‘‘۔
مابوزا کا کہنا تھا کہ پانچ جامعات کی طلباء کونسلوں نے سنہ 2011 ء میں ایک یونیورسٹی کی جانب سے اسرائیلی جامعات کے تعلیمی بائیکاٹ کے اعلان کو’فالو‘ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کی تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کیاہے۔
مابوزا کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا میں مختلف دیگر جامعات بھی اسرائیل کے بائیکاٹ مہم کا حصہ بننے جا رہی ہیں۔ ہم ایک ایسی مہم چلا رہے ہیں جس کے تحت دیگر جامعات کو بھی اس مہم کا حصہ بنایا جاسکے۔ ہماری حکمت عملی کا اصل ہدف اسرائیل کا تعلیمی بائیکاٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے۔ پچھلے سال غزہ کی پٹی پر بلا جواز ایک وحشیانہ جنگ مسلط کی گئی جس کے نتیجے میں 2000 سے زاید فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔ نیز صہیونی ریاست نے عالمی قوانین کے برخلاف سنہ 2006 ء سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین