رپورٹ کے مطابق تحریک فتح کے رہ نما اور فلسطین کے بھارت میں سابق سفیر عدلی صادق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جزیرہ نما سینا کا ایک ہزار کلو میٹر کا علاقہ غزہ کی پٹی میں ضم کرنے کا صدرعباس کا دعویٰ صریح جھوٹ ہے۔ معزول مصری صدر محمد مرسی کے دور حکومت میں ایسی کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی اور نہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ایسی کسی تجویز یا پیشکش کو ٹھکرایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے گذشتہ روز قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مصر کےمعزول اسلام پسند صدر محمد مرسی نے اپنے دور حکومت میں غزہ کی پٹی کی توسیع کے لیے ایک ہزار کلو میٹر کا علاقہ غزہ میں ضم کرنے کی پیشکش کی تھی مگر فلسطینی اتھارٹی نے وہ پیشکش مسترد کردی تھی۔
عدلی صادق نے کہا کہ اگر صدر محمد مرسی نے ایسی کوئی بات کی ہوتی تو وہ مصری حکومت کے علم میں ہوتی۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ محمد مرسی اتنی بڑی پیشکش کریں اور مصری حکومت کو اس کا علم نہ ہو۔ محمود عباس سیاسی غلطی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ان کا یہ کہنا ناقابل یقین کے کہ محمد مرسی نے ایک ہزار مربع کلو میٹر کا علاقہ غزہ میں ضم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
فتحاوی رہ نما اورسابق سفیر کے اس بیان کے علاوہ مصری حکومت کے کئی سابق ارکان کی جانب سے جزیرہ نما سینا کی ایک ہزار مربع کلو میٹر اراضی غزہ کی پٹی میں ضم کرنے کی پیشکش کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔+