(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جرمن چانسلر "انگیلا میرکل” نے کہا ہے کہ اسرائیل کا کوئی یکرفہ اقدام قبول نہیں کیا جائیگا، جرمن حکومت دو ریاستی حل کی حامی اور فریقین کےدرمیان عالمی برادری کی نگرانی میں بامقصد مذاکرات کی حمایت کرے گی۔
اردن کے "شاہ عبداللہ دوم” کے ساتھ ایک نیوزکانفرنس کرتے ہوئے جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ ان کا ملک اسرائیلی وزیراعظم "بنجمن نیتن یاھو”کے وادی اردن کے علاقے کو اسرائیلی خودمختاری کے تحت لانے کا اعلان مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی اردن کے بارے میں نیتن یاھو کے موقف سے اتفاق نہیں، جرمن حکومت دو ریاستی حل کی حامی اور فریقین کےدرمیان عالمی برادری کی نگرانی میں بامقصد مذاکرات کی حمایت کرے گی تاہم یک طرف طور پر اسرائیل کا کوئی اقدام قبول نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو نے 10 ستمبر کو یہ اعلان کیا تھا کہ اگر وہ انتخابات میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہ وادی اردن ، شمالی بحیرہ مردار اور بستیوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کریں گے۔ ان کے اس اعلان پرعالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔ اردنی فرمانروا نے بھی نیتن یاھو کے اعلان کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا۔انہوں نے کہا: "اس طرح کے اقدام سے براہ راست اثر اردن اور اسرائیل کے تعلقات پر پڑے گا اور یہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی مذاکرات کی میز پر واپسی کے لیے کی جانے والی مساعی متاثر ہوں گی۔