تیونس کی ایک سیاسی جماعت "پیپلز فرنٹ” کے پارلیمانی بلاک نے ملک کی پارلیمنٹ میں ایک بل کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں اسرائیل سے سفارتی، سیاسی، معاشی یا کسی بھی شکل میں تعلقات کو "جرم” قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رکن پارلیمنٹ احمد الصدیق نے میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے پارلیمنٹ کے ذریعے اسرائیل کےساتھ تعلقات کے قیام کو اس لیے جرم قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ آئے روز تیونس کو غیرملکی بالخصوص صہیونی اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے نقب لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے تیونسی قوم کا تعلق کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اس تعلق کا تقاضا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کے ذریعے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں ملوث صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کو سنگین جرم قرار دلوائیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے یکجہتی محض زبانی کلامی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ہماری جانب سے ان کے ساتھ عملی مدد ہمارا فرض ہے۔
احمد الصدیق نے کہا کہ پیپلز فرنٹ نے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھائی ہے اور پارلیمنٹ میں اسرائیل سے تعلقات کو جرم قرار دینے کی درخواست دی ہے۔ میں پارلیمنٹ میں شامل تمام سیاسی گروپوں اور جماعتوں سے پرزور مطالبہ کرتاہوں کہ وہ اسرائیل سے تعلقات کو جرم قرار دینے کے بل کی حمایت کرکے مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔