اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے اسٹریٹجک اور سکیورٹی تجزیہ نگاروں نے تل ابیب اور انقرہ میں کشیدگی بڑھنے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی تجزیہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی حکام سیٹیلائٹ پروڈیوس کرنے والی مغربی کمپنیوں جاسوس طیارے ترکی کو فروخت نہ کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
کثیر الاشاعات اسرائیلی روزنامے ’’ھارٹز‘‘ کے مطابق اسرائیل ترکی کے وزیر داخلہ نے سنہ 2009ء میں فرانس کی ایک کمپنی ٹائلز اور اٹلی کی دو کمپنیوں ٹیلی میبٹسو اور بین مکانیکا سے ترکی کو جاسوس سیٹلائٹ فراہم کرنے کے معاہدے کر رکھے ہیں۔ یہ سیٹلائٹ انتہائی مسافت سے اعلی کوالٹی کی تصاویر کھینچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تل ابیب ان دونوں ملکوں پر دباؤ بڑھا رہا ہے کہ یہ کمپنیاں ترکی کو جاسوس سیٹلائٹ فراہم نہ کریں۔
روزنامے کے مطابق اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ ترکی ان سیٹلائٹ کے ذریعے اسرائیل کے حساس اسٹریٹجک اور عسکری مقامات کی تصاویر حاصل کرلے گا۔ تل ابیب کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق ترکی یہ تصاویر اسرائیل کے دشمن ایران، شام اور حماس کو دے سکتا ہے۔