اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ ترکی میں ہفتے کے روز شروع ہونے والے’’انسداد دہشت گردی کے عالم فورم‘‘ میں اسرائیل کو شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
میں یورپ، عرب اور اسلامی ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں۔ تاہم اسرائیل کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ اس کے باوجود صہیونی حکومت نے فورم میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ لیکن انقرہ حکومت نے اسرائیلی مندوبین کو فورم میں شرکت سے روک دیا۔
اسرائیلی ٹی وی 2 کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے انسداد دہشت گردی کے عالم فورم میں اپنی نمائندگی کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی تھی لیکن تل ابیب کی دوڑ دھوپ رائیگاں گئی۔ ترکی نے دو ٹوک الفاظ میں صہیونی حکام تک یہ پیغام پہنچا دیا کہ وہ فورم میں اسرائیلیوں کا استقبال نہیں کرے گا۔ ادھر اسرائیل کے دوسرے ذرائع ابلاغ نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی حکام نے استنبول فورم میں شرکت یقینی بنانے اور ترکی کو اس پر قائل کرنے کے لیے امریکا کے ذریعے ترک حکومت پر دباؤ ڈالنے کی بھی کوشش کی ہےلیکن ترکی نے کسی دوسرے ملک کی سفارش بھی تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ جس کے بعد اسرائیلی حکومتی حلقوں میں سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان سنہ دو ہزار دس کے بعد سے تعلقات خراب ہیں۔ دو سال قبل ترکی کے غزہ کی پٹی میں محصورین کے لیے امدادی سامان لے جانے والے بحری جہاز پراسرائیل نے حملہ کردیا تھا جس پر ترکی نے احتجاجا اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرلیے تھے۔ جو آج تک تعطل کا شکار ہیں۔ ان دو سالوں میں کئی ایسے عالمی فورمز میںدونوں ملکوں کے نمائندے ایک دوسرے کی موجودگی میں اجلاسوں میں شریک نہیں ہوتے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین