عبرانی میڈیا میں نشر ہونے والے صہیونی اپوزیشن رہ نما کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو کی حکومت چند دنوں کی مہمان ہے۔ یاھو پارلیمنٹ میں سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کرسکے لیں اس لیے ان کا جانا نوشتہ دیوار بن چکا ہے۔
قابل ازیں اسرائیلی میڈیا میں مسز یحیمو فیٹچ کا ایک بیان بھی نقل ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لیبر پارٹی کے سربراہ یتزحاق ہرٹسوگ جلد ہی نئی مخلوط حکومت تشکیل دینے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں کیونکہ نیتن یاھو کی حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں ہے۔
صہیونی اپوزیشن رہ نما کا مزید کہنا تھا کہ لیبر پارٹی اور زیپی لیونی کی قیادت میں قائم ’فیوچر موومنٹ‘ صہیونی یونین کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت تشکیل دینے کی صلاحیت رکتھے ہیں اور کسی بھی وقت وہ اپنی حکومت کے لیے جوڑ توڑ شروع کرسکتےہیں۔
قبل ازیں اپوزیشن لیبر پارٹی کے سربراہ یتزحاق ہرسٹوگ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیتن یاھو کی پچھلے تمام حکومتیں اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ وہ ملک میں استحکام لانے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتیں۔ ان کی ناکامی پوری قوم کی شکست ہے۔
مسٹر یتزحاق کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کی حکومت نہایت کمزور ہے جو کچھ کرنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتی اور جلد ہی قوم ایک متبادل حکومت کی نوید سنے گی۔
ایک اور اپوزیشن رہ نما زیپی لیونی کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کی ماضی کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ اس لیے اب کی بار نیتن یاھو کی حکومت کی عمر چند دنوں سے زیادہ دکھائی نہیں دیتی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین