رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں ہونے والی تازہ دہشت گردی ایک وحشیانہ کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مگر اس واقعے کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف نفرت پرمبنی مہم چلانے کی قطعا کوئی گنجائش نہیں ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو بیروت کے قریب البراجنہ ٹاور میں ہونے والے خود کش حملے اور بم دھماکے میں 50 کے قریب شہری جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔ حماس نے بم دھماکوں کو دہشت گردی کی بدترین کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔
حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیروت میں دہشت گردی ایک قابل مذمت اقدام ہے مگر فلسطینی قوم کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بیروت اور دوسرے ملکوں میں فلسطینیوں کےخلاف جاری منفی پروپیگنڈہ اور شرانگیز مہم بند کی جائے۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم خود ایک ظالم اور غاصب ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے۔ اس لیے فلسطینیوں پر بیروت دھماکوں کا الزام عائد کرنا فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ بیروت دھماکوں کی ذمہ داری فلسطینیوں پرعائد کرکے ایک نیا تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگر ہم فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی شرانگیز مہم کو برداشت نہیں کریں گے۔