لبنان کی شیعہ مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات میں کسی فلسطینی شہری کا کوئی کردار نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق بعض ذرائع ابلاغ کی جانب سے بیروت دھماکوں میں فلسطینیوں کے ملوث ہونے کے دعوے کرنا فتنہ و فساد کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ البراجنہ پناہ گزین کیمپ کے فلسطینی پناہ گزینوں کا ان واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فلسطینیوں کو بم دھماکوں میں مورد الزام ٹھہرانا لبنانی اور فلسطینی عوام کے درمیان انتشار پھیلانے اور انہیں باہم لڑانے کی سازش کے مترادف ہے۔حزب اللہ کے سیکرٹری کا کہنا ہے کہ دشمن فلسطینی اور لبنانی قوم کو آپس میں دست وگریباں کرنا چاہتا ہے۔ عرب اقوام کے دشمن لبنان میں انتشارپھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں لبنان کے صدر مقام بیروت میں ہونے والی دہشت گردی کےنتیجے میں 50 سے زائد افرادہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
ان واقعات کے بعد بعض ابلاغی اداروں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ حملوں میں فلسطینی پناہ گزین ملوث ہیں تاہم لبنان کی منظم عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ نے فلسطینیوں کے ان واقعات میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا کہ البراجنہ ٹاور میں ہونے والی دہشت گردی میں کوئی فلسطینی ملوث نہیں ہے۔ فلسطینیوں کو لبنان میں دہشت گردی کاقصور وار ٹھہرانا غیرذمہ دارانہ حرکت اور لبنانی اور فلسطینی قوم کو آپس میں لڑانے کی سازش ہے۔