اسرائیلی پبلک پراسیکیوٹر نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے پانچ کم عمرنوجوانوں پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کرنے اور یہودی آباد کار کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں فرد جرم تیار کی ہے جسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے جن پانچ فلسطینیوں کے خلاف فرد جرم تیار کی گئی ہے ان کی عمریں 15 سے 19 سال کے درمیان ہیں۔ان میں عبد دویات، عمر 15 سال، محمد ابو کف، عمر 18 سال، ولید الاطرش، عمر 18 سال جب کہ دو کی عمریں ان سے بھی کم بتائی جاتی ہیں۔مذکورہ پانچوں فلسطینی لڑکوں پر یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر سنگ باری کرنے اور ایک 64 سالہ یہودی الکزنڈر لیبلوبیٹر کے قتل کا سبب بننے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان لڑکوں نے یہود آباد کار کی گاڑی پر پتھرائو کیا تھا جس کے باعث وہ گاڑی پر کنٹرول کھو بیٹھا اور اس اس کی گاڑی الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں یہودی آباد کار کی موت واقع ہوگئی۔
صہیونی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے تیار کردہ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ سنگ باری قانون جرم ہے اور اس جرم کی سنگین سزا موجود ہے۔ جن فلسطینیوں کے خلاف فرد جرم تیار کی گئی ہے وہ نہ صرف سنگ باری کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ ان کی سنگ باری کے باعث ایک یہودی آباد کار کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور اس کی موت بھی واقع ہوگئی تھی۔