مصر کی سب سے بڑی علمی درسگاہ جامعۃ الازھرکے سربراہ اور ممتاز اسلامی اسکالر ڈاکٹر احمد الطیب نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ اور یہودیوں کے ناجائز قبضے پر اسرائیل سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی سرگرمیاں نہ صرف خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں یہ امن عالم کے لیے تباہی کا باعث ہیں۔
اسرائیل نے اپنی من مانی کا راستہ اپنا کر پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ الازھر ڈاکٹر احمد اطیب کی جانب سے”بیان برائے القدس” کے عنوان سے جاری ایک بیان میں مصری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ جمعہ کو قاہرہ کے تحریر چوک میں تحفظ قبلہ اول ملین مارچ میں شرکت کر کے اپنی غیرت ایمانی کا ثبوت دیں اور یہودیوں پر واضح کر دیں کہ مسلمان زندہ اور بیدار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم امہ جس انداز اور طریقے سے قبلہ اول کی آزادی اور بیت المقدس کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے وہ غیرموثر ہے۔ مسلمان اگر مسجداقصیٰ کو پنجہ یہود سے آزاد کرانا چاہتے ہیں تو انہیں معروف مسلمان سپہ سالار صلاح الدین ایوبی کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔
صلاح الدین ایوبی نے ایک ہزارسال قبل مسجد اقصیٰ پرعیسائیوں کا قبضہ ختم کرانے کے لیے اس وقت کے صلیبی بادشاہ "رچرڈ قلب الاسد” ایک خط لکھا تھا، جس میں اسے کہا گیا تھا کہ وہ مسجد اۡقصیٰ خالی کر دے ورنہ طاقت کے ذریعے نہ صرف مسجد اقصیٰ آزاد کرائی جائے گی بلکہ صلیبیوں کوبھی شکست فاش دی جائے گی۔
شیخ الازھر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور شہر کو یہودیت میں تبدیل کرنا ایک سنگین اور خطرناک سازش ہے۔ اس سے پوری دنیا کا امن تباہ ہو جائے گا۔ اسرائیل نے مقبوضہ علاقوں میں تصرفات کے حوالے سے عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔
شیخ الازھر کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر صرف مسلمانوں کا حق ہے۔ کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کریں۔
شیخ الازھر نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے متحد ہو جائیں اور مسجد اقصیٰ کو یہودیوں سے چھین لیں۔
انہوں نے مغرب کی جانب سےاسرائیل نواز پالیسی اپنائے جانے پر یورپی ممالک اور امریکا کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ شیخ الازھرکا کہنا تھا کہ امریکا اور مغرب کی یہودی نواز پالیسی نےاسرائیل کو فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے پر جری کر دیا ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی میں جتنا اسرائیل ذمہ دار ہے، اتنا ہی مغرب اور امریکا بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔