• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 6 جون 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

برطانوی سیاست دانوں کا فلسطین سے متعلق خارجہ پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ

بدھ 28-10-2015
in عالمی خبریں
0
England
0
SHARES
0
VIEWS

برطانیہ کی اسرائیل نواز حکومت کو ایک بارپھر پارلیمنٹ کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ برطانیہ کےکئی سرکردہ سیاست دانوں اور ارکان پارلیمنٹ نے اپنی حکومت کی فلسطین سے متعلق خارجہ پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے پالیسی میں موثر تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے ایک دیرینہ رکن اور سرکردہ سیاست دان "جیرالڈ کوفمان” نے لندن میں "مرکز برائے حق واپسی” نامی تنظیم کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب میں حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن حکومت صہیونی لابی کے زیراثر ہے۔ حکومت کے تمام اہم فیصلوں اور خارجہ پالیسی پر صہیونی لابی کھل کر اثر انداز ہو رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے فلسطین سے متعلق روا رکھی گئی موجودہ پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے غیرمعمولی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے علاقوں مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے اسے اسرائیل اور صہیونی لابی کی نظروں سے دیکھنے کے بجائے حقیقت کی نگاہ سے دیکھا جائے۔

جیرالڈ کوفان نے کہا کہ برطانوی حکومت کی فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر خاموشی بھی قابل گرفت ہے۔ اسرائیل روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے حقوق پامال کررہا ہے اور برطانوی حکومت اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس کے کانفرنس ہال میں منعقدہ سیمینار کا عنوان” برطانوی حکومت کی سنہ 2010 ء تا 2015 ء” کی فلسطین سے متعلق خارجہ پالیسی” رکھا گیا تھا۔ سیمینار سےکئی دوسرے برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے بھی خطاب کیا۔

لیبر پارٹی کے رہ نما اور رکن پارلیمنٹ آنڈی سلوٹر نے کہا کہ موجودہ حکومت اسرائیل پر فلسطینیوں کے حقوق واگزار کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی سے فائدہ اٹھا کر اسرائیل فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی مزید پامالیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکز برائے حق واپسی کے ترجمان سامح حبیب نے کہاکہ برطانوی حکومت فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق دلوانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مکمل جانب داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسرائیلی مظالم کی کھلے عام حمایت کے ساتھ ساتھ جرائم پرخاموشی اختیار کی جا رہی ہے۔ اس سے برطانوی حکومت کی ناکام خارجہ پالسی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت اور اس کے فیصلہ ساز ادارے صہیونی لابی کے زیراثر آچکے ہیں جس کے باعث برطانوی حکومت فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی جرائم کی مخالفت سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔ سامح حبیب کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں عوامی اور سماجی سطح پر اسرائیلی بائیکاٹ کی کئی ایک مہمات چل رہی ہیں مگر برطانوی حکومت ان مہمات کو کامیاب کرنے کے بجائے انہیں مکمل طورپر ناکام کر رہی ہے۔

لیبر پارٹی کے ایک دوسرے عہدیدار مارٹن لنٹن نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت برطانوی حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے برطانیہ میں موجودہ کنزرویٹیو پارٹی نے اسرائیل نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ پس پشت ڈال دیا ہے۔

Tags: israelipalestineThird Intifadaبرطانوی سیاست دانوں کا فلسطین سے متعلق خارجہ پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.