مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے ایک دیرینہ رکن اور سرکردہ سیاست دان "جیرالڈ کوفمان” نے لندن میں "مرکز برائے حق واپسی” نامی تنظیم کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب میں حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن حکومت صہیونی لابی کے زیراثر ہے۔ حکومت کے تمام اہم فیصلوں اور خارجہ پالیسی پر صہیونی لابی کھل کر اثر انداز ہو رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے فلسطین سے متعلق روا رکھی گئی موجودہ پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے غیرمعمولی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے علاقوں مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے اسے اسرائیل اور صہیونی لابی کی نظروں سے دیکھنے کے بجائے حقیقت کی نگاہ سے دیکھا جائے۔
جیرالڈ کوفان نے کہا کہ برطانوی حکومت کی فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر خاموشی بھی قابل گرفت ہے۔ اسرائیل روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے حقوق پامال کررہا ہے اور برطانوی حکومت اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس کے کانفرنس ہال میں منعقدہ سیمینار کا عنوان” برطانوی حکومت کی سنہ 2010 ء تا 2015 ء” کی فلسطین سے متعلق خارجہ پالیسی” رکھا گیا تھا۔ سیمینار سےکئی دوسرے برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے بھی خطاب کیا۔
لیبر پارٹی کے رہ نما اور رکن پارلیمنٹ آنڈی سلوٹر نے کہا کہ موجودہ حکومت اسرائیل پر فلسطینیوں کے حقوق واگزار کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی سے فائدہ اٹھا کر اسرائیل فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی مزید پامالیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکز برائے حق واپسی کے ترجمان سامح حبیب نے کہاکہ برطانوی حکومت فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق دلوانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مکمل جانب داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسرائیلی مظالم کی کھلے عام حمایت کے ساتھ ساتھ جرائم پرخاموشی اختیار کی جا رہی ہے۔ اس سے برطانوی حکومت کی ناکام خارجہ پالسی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت اور اس کے فیصلہ ساز ادارے صہیونی لابی کے زیراثر آچکے ہیں جس کے باعث برطانوی حکومت فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی جرائم کی مخالفت سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔ سامح حبیب کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں عوامی اور سماجی سطح پر اسرائیلی بائیکاٹ کی کئی ایک مہمات چل رہی ہیں مگر برطانوی حکومت ان مہمات کو کامیاب کرنے کے بجائے انہیں مکمل طورپر ناکام کر رہی ہے۔
لیبر پارٹی کے ایک دوسرے عہدیدار مارٹن لنٹن نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت برطانوی حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے برطانیہ میں موجودہ کنزرویٹیو پارٹی نے اسرائیل نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ پس پشت ڈال دیا ہے۔