رپورٹ کےمطابق ’’نسلی پرستی سے پاک مقامات‘‘ کےعُنوان سے جاری مُہم کے تحت سرائیل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس وقت نسل پرستی سے پاک سیکڑوں ادارے، شہری حکومتیں، جامعات اور اس مہم کا حصہ ہیں اورصہیونی نسل پرستی کے خلاف بھی متحد ہیں۔
خیال رہے کہ بارسلونا یونیورسٹی کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ کا فیصلہ BDS مہم کا حصہ ہے۔ یہ مُہم اس وقت کئی یورپی ممالک، شمالی اور جنوبی امریکا، افریقا، آسٹریلیا اور کئی دوسرے خطوں میں جاری ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2007 ء میں اسپین میں اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ یہ کمیٹی کئی ممالک میں سرگرم ہے۔ اس کی کاوشوں سےکئی ممالک نے تجارتی، ثقافتی اور تعلیمی شعبوں سے اسرائیل کا بائیکاٹ کیا اور بڑے پیمانے پر صہیونی ریاست کے خلاف اثر اندازہوئی ہے۔
اسی کمیٹی کے زیرانتظام اسپین کے شہر سین سبستین میں ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا جس میں اسرائیل کے بائیکاٹ کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ ورکشاپ افریقا، یورپ، جنوبی امریکا اور دوسرے ممالک کے ہاں نسل پرستی کے خلاف سرگرم تنظیموں کے ساتھ تعاون بڑھانے اور تجربات سے استفادے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے جاری مہمات کو نتیجہ خیز بنانے پر اتفاق کیا گیا۔