غزہ کی صورتحال پر برطانوی حکومت کی جانب سے اپنائی گئی پالیسی کے خلاف ایک اور وزیر نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی غزہ پر پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران دوسرے وزیر نے بھی استعفی دے دیا، چند روز قبل پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ سعیدہ وارثی نے احتجاجاً استعفی دے دیا تھا جبکہ افریقی نژاد برطانوی پارلیمنٹیرین اور دفتر خارجہ کے وزیر مارک سیمنڈ نے استعفی دے دیا۔
برطانوی حکومت نے مارک سیمنڈ کو ء2012 میں دفتر خارجہ میں بطور وزیر تعینات کیا جب کہ ان کی ذمہ داریوں میں افریقا اور برطانیہ کے سمندر پار شہریوں کے امور کی نگرانی تھی۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی غزہ پر پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران دوسرے وزیر نے بھی استعفی دے دیا، چند روز قبل پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ سعیدہ وارثی نے احتجاجاً استعفی دے دیا تھا جبکہ افریقی نژاد برطانوی پارلیمنٹیرین اور دفتر خارجہ کے وزیر مارک سیمنڈ نے استعفی دے دیا۔
برطانوی حکومت نے مارک سیمنڈ کو ء2012 میں دفتر خارجہ میں بطور وزیر تعینات کیا جب کہ ان کی ذمہ داریوں میں افریقا اور برطانیہ کے سمندر پار شہریوں کے امور کی نگرانی تھی۔
دوسری جانب پارلیمانی ترجمان کا کہنا ہے کہ مارک سیمنڈ نے اپنے استعفے میں اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنے کا عذر پیش کیا ہے جب کہ ان کے استعفی کا تعلق غزہ کی صورتحال پر برطانوی پالیسیوں سے ہرگز نہیں ۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو پاکستانی نژاد برطانوی وزیر سعیدہ وارثی نے غزہ کی حوالے سے برطانوی کردار اور پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔