(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے فلسطین کو جارح قوتوں کے مقابلے میں استقامت اور پامردی کی علامت قراردیا ہے۔
صدرڈاکٹرحسن روحانی نے جمعرات کو فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ سے ملاقات میں جارح قوتوں کے مقابلے میں فلسطینی عوام کی استقامت و پائمردی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین ایران کے لئے بہت ہی اہمیت رکھتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت ہمیشہ فلسطینی عوام اور مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ رہی ہے اور رہے گی۔انہوں نے علاقےمیں دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا دائرہ پھیلانے کے محرکات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد مسئلہ فلسطین کو لوگوں کے ذہنوں سے نکال دینا ہے۔
صدر ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی استقامت و مزاحمت دنیا کے لئے اس پیغام کی حامل تھی کہ کوئی بھی جارح قوت غاصبانہ قبضے کے ذریعے دائمی طور پر اپنے مفادات حاصل نہیں کرسکتی۔ انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امت اسلامیہ کو اس حقیقت کو درک کرلینا چاہئے کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے کہاکہ اسلامی ملکوں اورخاصطور پر فلسطین کے ہمسایہ ملکوں کو اس بات کو تسلیم کرلینا چاہئے کہ فلسطین، صیہونی حکومت کی جارحیتوں کےمقابلے میں، ان ملکوں کے لئے ایک مضبوط دیوار اور مورچہ ثابت ہوا ہے۔
فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ نے بھی اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ غزہ کے عوام اور فلسطینی نوجوان محاصرے اور پہلے سے بھی زیادہ سخت حالات کے باوجود جارح قوت کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں کہا کہ آج فلسطینی نوجوانوں نے بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے دفاع میں نئی تحریک انتفاضہ شروع کردی ہے اور مضبوط عزم وارادے اور پوری ہمت و شجاعت کے ساتھ صیہونیوں کےمقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل آج علاقے میں دہشت گردی کو رواج اور دہشت گردگروہوں کی مدد کرکے فلسطینی عوام کی استقامت و مزاحمت کا مقابلہ کرنے کے لئے خاص منصوبہ تیارکر رہے ہیں۔