ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل حسن فیروز آبادی کہا ہے کہ ان کا ملک ہروقت کسی بھی جارح دشمن کے مقابلے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پرحملےکی دھمکیوںکو سنجیدگی سے لیتے ہیں تاہم تل ابیب کے "خونخوار دشمنوں” پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر انہوں نے ایران پر حملہ کیا تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائےگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایرانی کے سرکاری میڈیا میں شائع جنرل فیرزآبادی کی جانب منسوب ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ”ہم اسرائیلی دشمن کی جنگ کی دھمکیوں کو ایک سنجیدہ چال اور سازش سے تعبیر کرتے ہیں گوکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کا امکان کم ہے تاہم ہماری مسلح افواج وطن کے دفاع کے لیےہروقت تیارہیں۔
ایرانی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران پر حملے کی حماقت کی تو اسے نہ بھولنے والی سزا دی جائے گی۔ ایران پر حملہ ایک ایسی غلطی ہو، جس کا خمیازہ اسرائیل کی نسلیں بھی بھگتیں گیں۔
مسٹرفیروزآبادی کہہ رہے تھے کہ ہمارے پاس اتنے وسائل ہیں کہ ہم اسرائیل کو ہر میدان میں شکست فاش سے دوچار کریں گے۔ اسرائیل میں اگراتنا دم ہے تو گیڈر بھبکیوں کے بجائے میدان میں آئے۔
ایرانی آرمی چیف نے تہران پر حملے کے حوالے سے امریکا کوبھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر حملہ کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔ اگر امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران پر حملہ کیا تو انہیں سخت ندامت اٹھانا پڑے گی۔
خیال رہے کہ ایرانی آرمی چیف کی جانب سے حال ہی میں یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں پرغور شروع کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار”ہارٹز” کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاھو اور وزیرخارجہ آوی گیڈرولائبرمین اپنی کابینہ کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حمایت فراہم کرنے کے لیے ان کی موافقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔