(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیرخارجہ نے جوہری سائنسدان کو شہادت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بذدلانہ کارروائی میں صیہونی ریاست کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔
ایران کی وزارتِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے سب سے سینیئر جوہری سائنسدان محسن فخری زادے دارالحکومت تہران کے قریب گھات لگا کر کئے جانے والے حملے میں شہید ہوگئے ہیں،حملہ آوروں نے پہلے بم سے حملہ کیا اس کے بعد ان کی کار پر فائرنگ کی ، فخری زادے حملےمیں شدید زخمی ہونے کے بعد قریبی اسپتال پہنچنے تک شہید ہوچکے تھے ۔
ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فخری زادے پر کیا جانے والا بذدلانہ حملے میں صیہونی ریاست کےملوث ہونے کے واضح اشارے ملے ہیں جس سے نظر آتا ہے کہ اس کے مرتکب جنگ کے لیے کتنے بیتاب ہیں۔‘
انھوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ’ریاستی دہشتگردی کے اس عمل‘ کی مذمت کرے۔
ایرانی حکام نے فخری زادے کے قتل کا الزام قابض صیہونی ریاست اسرائیل پرعاید کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو سبق سکھانے کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی خفیہ ایجنسیاں محسن فخری زادے کو ایران کے خفیہ جوہری اسلحے کے پروگرام کا ماسٹر مائنڈ کہتی رہی ہیں۔ کئی ممالک کے سفارتکار انھیں ’ایران کے بم کا باپ‘ بھی کہتے تھے۔
ایرانی حکومت نے فخری زادے کے مجرمانہ قتل کے بعد ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔