اسرائیل کےعبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے حکومت وزرات داخلہ کی سفارش پر ایک نئی تجویز پرغور کر رہی ہے جس کے تحت ایتھوپیا کے مزید ہزاروں سیاہ فام یہودیوں کو اگلے چھ ماہ کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایتھوپیا کے مزید ہزاروں یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں لا کرآباد کرنے کی تجویز وزیرداخلہ سلفان شلوم کی جانب سے دی گئی ہے۔ تجویز میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے نو ہزار فلاشا یہودی قبیلے کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں لا کر آباد کیا جائے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیرداخلہ کی تجویز آئںدہ ایام میں کابینہ کے ہونے والے اجلاسوں میں زیربحث لائی جائے گی۔ امکان ہے کہ سنہ 2010 ء سے ایتھوپیائی یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔ اس ضمن میں پچھلے چند برسوں میں یہودیوں کی آباد کاری میں سرگرم تنظیموں کے ساتھ ساتھ ارکان کنیسٹ بھی اس میں پیش پیش رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے کیمپوں میں مقیم ہزاروں یہودیوں کے فلسطین منتقل کیے جانے کے معاملے پر اسرائیلی حکومتوں میں اختلافات پیدا ہوتے رہے ہیں جس کے باعث ان یہودیوں کو فلسطین نہیں لایا جاسکا ہے۔