قاہرہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اتوار کے روز مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے وزراء خارجہ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حق خود اردایت کی نفی اورآزاد فلسطینی ریاست سے انکار پرمبنی کوئی بھی امن فارمولا قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پرعرب ممالک نے تیونس میں ہونے والے عرب سربراہ اجلاس کےفیصلوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے بجٹ میں مدد کے لیے ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غیرمعمولی اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزراء خارجہ اجلاس میں قضیہ فلسطین کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پرتفصیلی غور کیا گیا۔ اس کےعلاوہ فلسطینی اتھارٹی کے سیاسی روڈ میپ اور اسے درپیش مالی بحران کے حل پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس کی صدارت صومالیہ نے کی جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس بھی موجود تھے۔
اجلاس میں مسئلہ فلسطین سنہ 2002ء میں عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن روڈ میپ کی روشنی اورزمین برائے امن کے اصول کے تحت بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ عرب ممالک ایسا کوئی بھی امن منصوبہ قبول نہیں کریں گے جس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہ کیا جائے۔
اجلاس میں آزاد فلسطینی ریاست کے لیے اسرائیل سےچار جون 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے، مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا صدر مقام تسلیم کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی اورانہیں معاوضہ ادا کرنے اور تمام فلسطینی اسیران کی فوری رہائی پر زوردیا گیا۔
عرب وزراء خارجہ نے صدر محمود عباس کی طرف سے سنہ 2018ء میں عرب لیگ میں پیش کردہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
عرب لیگ کے اجلاس میں القدس کے تحفظ اور اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بناتے ہوئے شہر کی عرب، اسلامی ، تاریخی اور قانونی تشخص کی بقاءکے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلانے پر زوردیا گیا۔ اجلاس میں القدس پر اسرائیلی ریاست کے استعماری منصوبوں اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلانات اوراقدامات کو بھی مسترد کردیا۔
اجلاس میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق فلسطین میں صیہونی آباد کاری روکنےاور جنرل اسمبلی کے فیصلوں کے مطابق فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی ’’اونروا‘‘ کی مالی مدد جاری رکھنے پر زوردیاگیا۔
عرب لیگ کے وزراء خارجہ اجلاس میں شام کےمقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلانات کو مسترد کردیا اورکہا کہ عرب ممالک وادی گولان کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے کی تمام سازشوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔