(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) کے کمشنر جنرل، فلیپ لازارینی نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کریں اور انروا سمیت اقوام متحدہ کی تمام انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کے لیے بلا روک ٹوک راستہ فراہم کریں۔
یہ اپیل ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ قابض اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے۔
لازارینی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ قابض اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرنے کے بجائے انروا پر پابندی عائد کر دی اور اسے انسانی امداد کی فراہمی کے عمل سے باہر کر دیا حالانکہ یہ بنیادی اور زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے والی سب سے بڑی ایجنسی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیل نے باہم مربوط سیاسی اور متعصبانہ اقدامات اختیار کیے جن میں نام نہاد غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کا قیام بھی شامل ہے تاکہ انروا سمیت معتبر امدادی اداروں کو امداد پہنچانے سے روکا جا سکے اور ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں۔
لازارینی نے کہا کہ ان اقدامات کا اصل مقصد غزہ کے فلسطینیوں کو جسمانی طور پر تباہ کرنا اور انہیں ایک ایسی زندگی گزارنے پر مجبور کرنا ہے جو ناقابلِ برداشت اور غیر انسانی ہو۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت سے ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی پر ایک نسل کشی پر مبنی جنگ مسلط کر رکھی ہے جس میں اب تک تقریباً دو لاکھ اکتیس ہزار فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔