رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے مندوبین نے حال ہی میں اسرائیل کی مختلف جیلوں کا دورہ کیا جہاں انہوں ںے قیدیوں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی غیرمعمولی تعداد کے باعث اسیران کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قیدیوں کو فراہم کیے جانے والے کپڑے اور دیگر سامان نہ صرف ناکافی ہے بلکہ کئی قیدیوں کے پاس جوتے بھی نہیں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "عوفر” جیل میں ایک ہزار سے زائد قیدی ٹھونسے گئے ہیں۔ قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے باعث جیلروں کی سختیاں بھی بڑھ گئیں ہیں۔ اسیران کو جیل کی کینٹین کے استعمال سے بھی روکا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں پچھلے ایک ماہ میں 1600 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے نتیجے میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے کم عمر فلسطینیوں کو قید میں ڈالنے کے لیے ایک نیا قید خانہ بھی بنایا ہے جہاں پر 40 فلسطینی بچوں کو ڈالا گیا ہے۔