واشنگٹن (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی جیسن گرین بیلٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کوتسلیم نہیں کیا جائے گا۔ بیرون ملک فلسطینی پناہ گزینوں کو انہی ملکوں میں مستقل آباد کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی جب کہ غزہ اور غرب اردن میں بسنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پرعائد ہوگی۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گرین بیلٹ نے سوشل میڈیا اور بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی امن منصوبے میں غزہ کے علاقے کو مصر کے جزیرہ نما سیناء تک وسعت دینے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔
امریکا کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’’صدی کی ڈیل‘‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ گرین بیلٹ نے ’’ٹویٹر‘‘ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے وہ رپورٹس سنی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ہمارے امن منصوبے میں جزیرہ سیناء میں فلسطینیوں کو بسانے کی بات کی گئی ہے مگر اس پلان میں ایسی کوئی تجویز شامل نہیں ہے۔
امریکا اور اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق توقع ہے کہ جون میں امریکی صدر کا اعلان کردہ امن منصوبہ جاری کردیا جائے گا۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اس منصوبے میں فلسطینیوں کا حق خود ارادیت اور ان کی آزاد ریاست کا مطالبہ تسلیم کیا گیا ہے یا نہیں۔
فلسطینی غزہ، غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس کو ریاست کے دارالحکومت کے طور پر آزاد کرانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔