فلسطینی شہر غزہ کی پٹی پر دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں پر عالم اسلام کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ ایران نے غزہ پر صہیونی فوج کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالم برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے شہریوں کا قتل عام بند کرائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے ایک بیان میں فلسطینیوں پرغاصب صہیونی ریاست کی بار بار فوج کشی میں امریکا اور برطانیہ بھی براہ راست ملوث ہیں۔ فلسطین میں نہتے اور معصوم شہریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب ہر اس ملک سے لیا جانا چاہیے جو اسرائیل کی اندھا دھند مدد اور حمایت کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر آٹھ جولائی سے جاری صہیونی فوج کے مسلسل حملوں میں 240 شہری شہید اور 1800 زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں اکثریت خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔
آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکا اور برطانیہ صہیونی ریاست کی حمایت کررہے ہیں۔ معصوم فلسطینیوں پر امریکی اور مغربی اسلحہ استعمال ہو رہا ہے۔
خامنہ ای کے دفتر سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سپریم لیڈر نے پاکستان، بھارت، تاجکستان اور ایران کے شعراء کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں غزہ کی پٹی پروحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کی۔
ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں صدر حسن روحانی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کا معاشی محاصرہ ختم کرانے اور صہیونی فوجی جارحیت رکوانے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کو سبق سکھانے اور فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔