قابض اسرائیلی فوج نے الظاہریہ فوجی چوکی پر موجود نوجوان کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گیا تاحال شہید کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے علاقے الظاہریہ کے قریب قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان موقع پر ہی شہید ہو گیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے الظاہریہ فوجی چوکی پر موجود نوجوان کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گیا تاحال شہید کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
قابض فوج نے فلسطینی امدادی ٹیموں اور ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کے قریب جانے سے روک دیا اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شدید سفاکانہ عسکری محاصرہ نافذ کر دیا جس سے عام شہریوں کی نقل و حرکت مکمل طور پر بند ہو گئی۔
غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کے ساتھ اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے وحشیانہ حملوں کے بعد سے پورے مغربی کنارے میں صہیونی جارحیت میں غیر معمولی شدت آئی ہے۔
قابض فوج نے ایک منظم پالیسی کے تحت فلسطینی عوام کی مزاحمتی قوت کو توڑنے اور غزہ میں اپنی جنگی مشین کو سہارا دینے کے لیے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں قتل، گرفتاریوں اور بربادی کی مہم تیز کر دی ہے۔
گذشتہ ایک سال کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہروں، کیمپوں اور دیہاتوں پر روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں بڑھا دیں، خصوصا جنین، نابلس اور طولکرم میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کیے گئے جن میں ڈرون طیارے اور بکتر بند گاڑیاں استعمال کی گئیں۔
ان کارروائیوں کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہری شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور ہزاروں زخمی ہوئے۔