الجزائرمیں انسانی اعضا کی فروخت اور بچوں کے اغوا میں ملوث یہودیوں کے ایک بڑے نیٹ ورک کا سراغ لگایا گیا ہے۔ الجزائری حکام کے مطابق امریکی پولیس نے نیویارک میں بچوں کے اغوا اورانسانی اعضا کی فروخت میں ملوث گروہ کے سرغنہ سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ زیر حراست افراد کو امریکہ اور مختلف ممالک میں یہودیوں کی معاونت حاصل ہے اور اس مکرہ دھندے کے سرغنہ”لیوی اسحاق روز مبوم” خود بھی یہوی ہیں، تفتیش کے دوران انہوں نے انسانی اعضا کی فروخت کا اعتراف کیا ہے۔
الجزائر کی صحت و ترقی سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر مصطفیٰ خیاطی نے الجزائر کے عربی روزنامے”الجزائریہ” کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ امریکہ میں یہ گرفتاریاں انٹرپول کے تعاون سے اس وقت کی گئیں جب اس بات کا انکشاف ہوا کہ بعض افراد الجزائر سے بچوں کو اغوا کرکے ان کے اعضا کو مختلف ممالک میں فروخت کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ الجزائر کے مغربی شہروں سے بچوں کو اغوا کرنے کے بعد انہیں مراکش کے راستے اسرائیل اور بعدا ازاں امریکہ اور دنیا کے مختلف ممالک میں اسمگل کیاجاتا ہے، بعدا ازاں انہیں 20 ہزار سے ایک لاکھ ڈالرمیں فروخت کیاجاتا ہے۔
انسانی اعضا کو سب سےزیادہ اسرائیل میں فروخت کیا جاتا ہے جہاں یہودی ڈاکٹر اور میڈیکل کے تجربات کرنے والے افراد انہیں آپریشن اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہودی سرغنے کی گرفتاری حال ہی میں عمل میں لائی گئی تاہم گرفتار ہونے والوں کی مکمل تعداد معلوم نہیں ہوسکی۔ امریکی پولیس نے گذشتہ برس بھی امریکہ کے مختلف شہروں سے کم ازکم 44 افراد کو انسانی اعضا کی فروخت اور بلیک منی مارکیٹنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا، گرفتار ہونے والوں میں بیشتر یہودی اور نیوجرسی ریاست کے شہروں کے کئی میئر بھی شامل تھے۔
گذشتہ ماہ سویڈن کے ایک اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاتھا کہ اسرائیل کے یہودی فلسطینی بچوں کے اغوا کے بعد ان کے اعضا کو دنیا میں فروخت کررہے ہیں، جس پراسرائیل نے شید احتجاج کیا تھا اور اس طرح کے الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔