(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر نے صدارتی حکم کے ذریعے سوڈان کے خلاف سرکاری طور پر ہنگامی صورتحال میں پابندیوں میں ایک سال کی توسیع کر دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی ملک سوڈان کو اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی صورت میں معاشی با بندیوں سے نجات کی یقین دہانی کرنانے کےباوجود وہی دھوکا کیا جو اس سے قبل امریکا اپنے مسلمان اتحادی ممالک کے ساتھ کرتا چلا آرہا ہے ۔
گزشتہ روز ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے امریکی صدر نے سوڈان کے خلاف سرکاری طور پر ہنگامی صورتحال میں پابندیوں میں ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوڈان کی طرف سے حالیہ مثبت واقعات کے باوجود سوڈانی حکومت کی کارروائیوں اور پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والا بحران اور 3 نومبر 1997 کو قومی ہنگامی اعلان کے نتیجے میں ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ اقدامات اور پالیسیاں امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے ایک خاص اور فوری خطرہ ہیںاسی لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی ہنگامی حالت کو بڑھانا ضروری ہے۔
امریکی صدر نے بیان کیا کہ ان کا طریقہ کار سوڈان کے خلاف ہنگامی حالت کا اعلان کرنے کے لئے 3 نومبر 1997 کو جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کو جواز فراہم کرتا ہے۔ 26 اپریل 2006 کو اس فیصلے کا اعلان کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی دارفور خطے میں امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے ایک خاص اور فوری خطرے کی نمائندگی کرتا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں سوڈان نے امریکا کے دبائو اور بلیک میلنگ میں آکر صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا۔