• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 9 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا حملہ کیس میں ترک امدادی ادارے کو معاوضہ ادا کرنے کا اعلان

جمعہ 06-03-2015
in عالمی خبریں
0
plf compansation
0
SHARES
0
VIEWS

اسرائیلی حکومت نے 31 مئی 2010 ء کو ترکی کے ایک امدادی بحری جہاز کو کھلے سمندر میں دہشت گردی کا نشانہ بنانے کے واقعے کا ازالہ کرنے اور ترک امدادی ادارے کے ساتھ سودے بازی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ’’مرمرہ‘‘ حملے پر صہیونی ریاست کو عالمی عدالت انصاف میں مقدمات سے بچایا جا سکے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’’مرمرہ‘‘ جہاز کے شہداء کے وکیل نے بتایا کہ صہیونی حکام کی جانب سے ترکی کے امدادی ادارے کے سامنے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمات نہ کھولنے کے بدلے میں دو پیش کشیں رکھی ہیں۔  وہ یہ کہ صہیونی ریاست فریڈم فلوٹیلا حملے میں متاثرہ شہریوں کے لواحقین کو ایک ارب ڈالر کی رقم دینے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی پر عاید اقتصادی پابندیوں میں نرمی لانے کے لیے تیار ہے۔
ترکی نیوز ویب پورٹل’’ینی شفق‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ترک اور اسرائیل حکام کے درمیان مرسین شہر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صہیونی حکام نے کہا کہ اگر ترکی فریڈم فلوٹیلا حملہ کیس عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ واپس لے لے تو تل ابیب متاثرین کو ایک ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کا محاصرہ جزوی طورپر ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔

صہیونی حکام نے یقین دلایا کہ اگر ترکی کی طرف سے عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ نہیں کیا جاتا تو اس کے جواب میں اسرائیل ترکی کی جانب سے غزہ کو بھیجے گئے کسی بھی قسم کے سامان کی تلاشی نہیں لے گا اور صہیونی کسٹم حکام سامان کو بہ حفاظت غزہ پہنچانے میں مدد فراہم کریں گے۔

ذرایع کا کہنا ہے کہ ترک حکومت اور اسرائیل کےدرمیان تازہ مفاہمتی کوششیں ترکی میں مقیم ایک سرکردہ یہودی شخصیت کے توسط سے جاری ہیں۔ مذکورہ یہودی سرکردہ شخصیت کی جانب سے بھی ابتدائی تین ماہ کے لیے غزہ اور ترکی کے ساحلی شہر مرسین کی بندرگاہ کے درمیان امدادی جہازوں کی آمد ورفت کو یقینی بنانے کی ضمانت دی ہے اور کہا ہے کہ تین ماہ تک اسرائیلی کسٹم حکام ترکی سے غزہ جانے والے کسی امدادی جہاز قافلے کو نہیں روکے گا۔

خیال رہے کہ 31 مئی 2010 ء کو عالمی امدادی جہازوں کا ایک بڑا قافلہ ترک بحری جہاز فریڈم فلوٹیلا کی قیادت میں غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہوا تاہم صہیونی بحریہ نے کھلے سمندر میں تمام امدادی جہازوں پر یلغار کرکے سامان لوٹنے کے ساتھ ترکی کے بحری جہاز مرمرہ میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 09 ترک امدادی کارکن شہید اور 50 سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد ترکی اور اسرائیل کےدرمیان سفارتی تعلقات تعطل کا شکار ہیں۔ ترکی کے امدادی ادارے نے فریڈم فلوٹیلاکا معاملہ عالمی فوج داری عدالت میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے ۔ اس اعلان کے بعد صہیونی ریاست میں ایک نئی بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 

بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.