اسرائیل نے دریائے اردن کے پانی کی چوری کی سازشوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ مقبوضہ عرب علاقوں کے فلسطینیوں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل دریائے اردن کی جنوبی سمت میں پانی کے پائپ
اور پمپ نصب کر کے نمکین پانی کو صاف کرنے کے بعد اس پانی کو یہودی کالونیوں کو فراہم کر رہا ہے جبکہ پانی صاف کرنے والے کارخانوں سے خارج ہونے والے فاضل اور کڑا پانی دوبارہ دریائے اردن میں ڈالا جا رہا ہے، جس سے پانی مزید کھارا ہو گیا ہے۔
وادی اردن میں کسان یونین کے چیئرمین عدنان الخدام نے اخبار‘‘العرب الیوم’’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اسرائیل نے دریائے اردن کے پانی کی چوری کوئی نیا واقعہ نہیں لیکن اب اس میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص فلسطینی اور اردنی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دریائے اردن کے پانی کو آلودہ ہونے سے بچانے کے ساتھ صہیونی حکومت کے ہاتھوں چوری ہونے سے بھی بچائیں۔
ادھر وادی اردن میں مقامی فلسطینی انتظامیہ نے دریائےاردن کا پانی چوری ہونے کی اطلاعات کےبارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ فلسطینی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ دریا کے پانی چوری کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اگر اسرائیل کو اس میں ملوث پایا گیا تووہ دریا کے پانی کی حفاظت کریں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین