خلیل تفاکجی نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا ہے کہ بیت المقدس میں مقدس مقامات جبل المشارف اور ھداسا ہسپتال سے لے کر آگسٹا وکٹوریا ہسپتال تک کے بڑے علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں اور ان میں عیساویہ، شیخ جراح اور جبل مکبر کے علاقے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل کی بیت المقدس میں موجود کمیٹی نے گذشتہ دنوں میں آنے والے طوفان کے بعد اس کے اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا ہے جس میں شہر کے مشرقی علاقے میں موجود ایک بڑے فلسطینی علاقے کو اسرائیلی قبضے میں لینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بیت المقدس کے سوک اتحاد نے اسرآئیلی حکام کی جانب سے علاقے میں فوجی کالجز کی تعمیر کے فیصلے کو رد کردیا ہے۔
تفاکجی نے اسرائیلی فوج کے ایک نئے پلان کے بارے میں بتایا جس میں تمام تاریخی مقامات کے گرد دیواروں کی تعمیر، تاریخی عمارات کی تزعین و آرائش شامل ہے اور اس منصوبے کا مقصد بھی اسرائیل کے قدیم شہر اور اس کے گرد و نواح پر قبضہ جمانا ہے۔