اسرائیلی اخبارات اور ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مصر اور اسرائیل قیدیوں کے تبادلے کے ایک دوسرے معاہدے کےقریب پہنچ گئے ہیں۔ مصر اپنے پینسٹھ اسیران کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل کے جاسوس کو رہا کرنے پر تیار ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جاسوس”عودہ ترابین” کو گیارہ سال قبل قاہرہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران حراست اس نے مبینہ طور پر اعتراف کیا تھا کہ وہ اسرائیل کی بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی "موسا” کے ساتھ کام کرتا رہا ہے اور موساد کی ہدایت پر اس نے مصری سیکیورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے اور مصری فوج کے اہم راز اسرائیلی خفیہ اداروں کو فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔
اسرائیل کے ایک عبرانی اخبار”معاریف” نے اپنی ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں ذرائع کےحوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ایک خصوصی ایلچی "یسرائیل حسون”نے گذشتہ ہفتے قاہرہ کا دورہ کیا اور مصری حکام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے دورے سمجھوتے کے لیے مذاکرات کیے۔ قبل ازیں اکتوبر میں مسٹر حسون ایک دوسرے اسرائیلی جاسوس کے بدلے میں مصر کے پچیس اسیران کی رہائی کا ایک معاہدہ کرا چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر اور اسرائیل کےدرمیان تبادلہ اسیران کی دوسری ڈیلنگ میں زیرحراست اسرائیلی جاسوس کےاہل خانہ کا بھی اہم کردار ہے۔ مسٹر عودہ ترابین کےاہل خانہ نے حکومت پر سخت دباؤ ڈالا تھا، جس کے بعد حکومت نے مصرکے ساتھ اپنے شہری کی رہائی کے لیے کوششیں تیز کر دی تھیں۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے مابین اسیران کے تبادلے کی دوسری ڈیلنگ اگلے چند روزمیں طے پائے جانے کا امکان ہے،کیونکہ دونوں ملک ایک مفاہمت کے قریب پہنچ چکےہیں۔